Sunday, 18 October 2015

خلفائے راشدین کا سنهرا دور آیت الله اسد الله موسوی کی نگاه میں

اسد الله موسوی خرقانی

آیت اللہ آغاسيد اسداللہ میرسلامی موسوی معروف بہ مجتھد خارقانی اپنی کتاب "محوالموھوم 
وصحوالمعلوم(جس کو آیت اللہ طالقانی نے بھی تصحیح کے بعد شائع کیا) " صفحہ 37 پر فرماتے ھیں:

"چاروں خلفائے راشدین رسول ص کی وفات سے لے کر شھادت علی ع کے عرصہ تک (ان کی خلافت) "اولی الامر" کے مصداق تہے.کیونکہ اس عرصہ حکومت میں احکام قرآن نافذ کیے گئے.اور بیت المال کو برابر تقسیم کیا جاتا.اور خلیفہ وقت ملک کے ایک عام فقیر کی طرح اپناحصہ اس میں سے لےلیتا.اور خلیفہ وقت کا گھر سونے چاندی کی محلوں اور اسراف پر مبنی تزین وآرائش کا حامل نہیں تھا. بلکہ خلیفہ کا گھر بھی رسول ص اور اھل بیت ع کے گھروں کی مانند ھوتا تھا.بلکہ تمام مسلمانوں کے گھروں سے چندان مختلف نھیں تھا خلیفہ کا گھر.اور اللہ کے حدود کو بغیر کسی مداھنت اور مھادنت کے نافذ کیا جاتا.اور خلیفہ اور ان کے عزیز و اقارب پر ایک عام فرد مسلم کی طرح حدود کا اطلاق و نفاذ کیا جاتا."

 آیت اللہ سید اسداللہ موسوی بن سید زین العابدین الموسوی(سن پیدائش ذوالحجۃ 1254 ھجری/ 1833).

No comments:

Post a Comment